زندگی میں جائیداد کی تقسیم بہتر ہے یا نہیں؟



سوال:۔ محترم ومکرم ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندرصاحب۔مجھے ایک ذاتی نوعیت کامشورہ درکار ہے۔میں اپنی زندگی ہی میں 
 اپنی جائیداد اولاد میں تقسیم کردوں یا ایسا نہ کروں ؟ بدیع الزمان
 
جواب:۔ زندگی میں تقسیم جائز ہے مگر ضروری نہیں  ہے۔تقسیم کرنے یا نہ کرنے کے متعلق ایک ہی نوعیت کا مشورہ سب کو نہیں دیا جاسکتا۔اگر اولاد نیک ہے اور والد محسوس کرے  کہ ان کو فوری ضرورت ہے یا والد کو اندیشہ ہو کہ اس کی وفات کی بعد کچھ ورثاء کو میراث سے محروم کردیا جائے گا مثلا بیٹے اپنی بہنوں کو حصہ نہیں دیں گے  تو زندگی میں تقسیم بہتر ہے اوراگریہ اندیشہ ہو کہ اولاد فسق وفجور اوراللہ تعالی کی نافرمانی میں رقم خرچ کردیں گے یا حصہ ملنے کے بعد نافرمان ہوجائیں گے توپھر تقسیم نہ کی جائے۔