حق پرورش کے لیے اہلیت ضروری ہے



سوال:۔میری ازدواجی زندگی شروع ہی سے الجھن کا شکاررہی ہے۔میں نے بہت کوشش کی کہ یہ رشتہ قائم رہے مگر معاملات اس نہج تک پہنچ گئے تھے کہ مجھے یہ رشتہ ختم کرناپڑا۔رشتے کے خاتمے پر مجھےجوافسوس ہے اس سے زیادہ  اولاد کی پرورش پر ہے۔میری ایک  پانچ سالہ بچی بھی ہے جوماں کے پاس ہے جب کہ میری بیوی  مجھ سے علیحدگی کے  بعدملازمت بھی کرتی ہے اورملازمت کے علاوہ بھی گھر سے نکلتی رہتی ہے،جس کی وجہ سے مجھے سخت پریشانی لاحق ہے۔شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے کیا میں اپنی بچی کو حاصل کرسکتا ہوں؟
 
جواب:۔ماں کا حق پرورش سب سے فائق ہے مگر اہلیت کی شرط اس پر بھی عائد ہے۔اگر وہ  جائز کاموں کے سلسلے میں بھی  باربارگھر سے نکلتی ہے یااکثرباہر رہتی ہے تو نااہل ہونے کی وجہ سے حق پرورش نہیں رکھتی۔ماں کی نااہلی کی وجہ سے  فی الحال آپ بچی کو اپنی تحویل میں نہیں لے سکتے بلکہ حق پرورش بچی کی نانی کو منتقل ہوجائےگا،اگر نانی نہ ہویاہو مگر پرورش  کرنےپر آمادہ نہ ہویا پرورش کرنے پر رضامند ہو مگر پرورش  پر قدرت نہ رکھتی ہو تو پھر حق پرورش دادی کو اوردادی کے بعدبہن کو اورپھر بھانجی اورپھر خالہ کو حاصل ہے۔الحاصل حق پرورش ماں کے بعد ماں کی قریب ترین عزیزہ  کوہے اورجب بچی کی عمرنوسال ہوجائے گی توپھر آپ کو پرورش وتربیت کاحق ہوگا۔