محض سوچنے سے طلاق نہیں ہوتی



سوال:۔ میرا سوال یہ ہے کہ  بیوی سے کسی  بات پر ناراضگی ہوجائے ،  اورذہن  یا دل میں طلاق کا سوچ لیا تو  کیا اس سے طلاق ہوجائے گی؟ (  محمد ناصر)
 
جواب: ۔سوچنے سے یا دل میں طلاق کا خیال آنے سےطلاق نہیں ہوتی بلکہ جب زبان سے طلاق کے الفاظ اداکردے جائیں تب طلاق واقع ہوتی ہے۔ طلاق واقع ہونے کے لیے زبان سے طلاق کے الفاظ ادا کرنا ضروری ہے،  محض دل یا ذہن میں طلاق کے تصور سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔فتاوی شامی(3/230، کتاب الطلاق،  رکن الطلاق، ط؛ سعید) مراقی الفلاح (1/82، با ب شروط الصلوٰۃ وارکانہا، ط؛دارالکتب العلمیہ)