شوہر اندرون خانہ کن امور سے بیوی کو روکنے کا مجاز ہے ؟



سوال:۔ میرا سوال یہ ہے کہ شوہر کا بیوی پر بڑا حق ہے  اور یہ  بھی مجھے معلوم  ہے کہ شوہری کی اجازت کے بغیر بیوی گھر سے بلاضرورت نہیں  نکل سکتی لیکن اگر بیوی باہر نہ نکلے  اور گھر کے اندر ہی رہے اس کے باوجود شوہر ناراض ہوتا ہو تو اس کا کیا حکم  ہے  مثلا میں محلہ کے بچوں کو پڑھاتی ہوں مگر شوہر برا مناتےہیں  حالانکہ میرے خیال  میں اس میں ناراضگی والی کوئی بات نہیں ۔آپ سے سوال یہ ہے کہ شوہر  گھر کے اندر رہتے ہوئے بیو ی کو کن باتوں سے روک سکتا ہے ؟ش،ع،کراچی

جواب :۔شوہر ہر ایسے کام  سے بیوی کو روکنے کا مجا زہے جس سے  اس کے حق میں خلل پڑتا ہو یا اسے تکلیف ہوتی ہو ،بنابرایں اگر بیو ی اندرون خانہ ہی دست کاری ،سلائی ،بنائی یا کسی اور صنعت میں مشغو ل رہتی ہو جس سے شوہرکے متعلق ذمہ داریوں میں فرق آتا ہو یا بیوی  کے عمل کی وجہ سے شوہرکو تکلیف ہو تی ہو مثلا  کام کی بدبو ہو یا گندگی ہو یا  بیوی کے عمل کی وجہ سے اس کی صحت گرتی ہو اور وہ لاغری وکمزوری کا شکارہوتی ہو یا جس عمل کی وجہ سے اس کے حسن وجمال میں فرق آتا ہو یا جو کام فی نفسہ مباح ہو مگر شوہرکے  لیےباعث عار ہو ،مثلا پرائے بچے کو دودھ پلانا جب کہ  وہ معزز خاندان سے ہوان تمام صورتوں میں شوہر بیوی کو منع کرنے کا مجاز ہے اور عدم تعمیل کی صورت میں بیوی   گناہ گار ہو گی ۔اس تفصیل سے آپ کا جواب بھی واضح ہوگیا ہے کہ بچوں کو ٹیوشن پڑھانے سے اگر شوہر کے متعلق ذمہ داریوں میں فرق آتا ہے  تو شوہر کی ناراضگی بجا ہے اور آپ پر ان کا کہا ماننا واجب ہے۔