بالغ لڑکی کا تنہا اپنے والد کے ساتھ رہائش رکھنا
سوال:۔کیا بالغ لڑکی اپنے والد کے ساتھ ایک کمرے میں رہ سکتی ہے؟ جب کہ والدہ کا انتقال ہوچکا ہو،اس حوالے سے کیا حکم ہے؟(زہرا،کراچی)
جواب:۔لڑکی اگر کنواری دوشیزہ ہو تو اگر چہ کردار کی نیک ہو پھر بھی باپ اس کی رہائش اپنے ساتھ رکھے گا کیونکہ کنوارے پن کی وجہ سے وہ زمانے کے مکروفریب اور مردوں کی چال بازیوں سے واقف نہیں اور بہت جلد اور سہولت سے اسے دھوکے میں ڈالا جاسکتا ہے۔ایک کمرے میں بھی جب کہ مجبوری ہو رہائش جائز ہے کیونکہ دونوں کے مابین ایک جائز اور تقدس والا رشتہ ہے تاہم باپ اگر کردار کا بہت پست ہو اور ساتھ رہنے سے فتنے کا اندیشہ ہو تو پھر بالغ لڑکی کا تنہا ایک کمرے میں اپنے باپ کے ساتھ رہنا جائز نہیں،ایسی صورت میں لڑکی کی رہائش باپ کے بعد قریب تر محرم مرد رشتہ دار کے پاس ہوگی۔