حسن کے لیے اعضا کی سرجری کرانا
سوال :آج کل ناک کی سرجری کی جاتی ہے جس کے بعد وہ خوبصورت معلوم ہوتی ہے۔متمول خاندانوں کی خواتین میں پستانوں کا سرجری کرانے کا رجحان بی بڑھ رہا ہے ،پوچھنا یہ ہے کہ اسلامی نقطہ نظر سے یہ عمل کیا حیثیت رکھتا ہے؟صائمہ اعجاز،کراچی
جواب:انسان اپنے جسم کا مالک نہیں ہے بلکہ اس کے پاس اللہ تعالی کی امانت ہے۔امانت کا حکم یہ ہے کہ اس کا ایسا استعمال جو مالک کی اجازت کے بغیر ہو یا اس میں کوئی ایسا تصرف جس سے امانت میں تبدیلی اور بگاڑ لازم آتا ہو اور مالک کی منشا کے خلاف ہو ناجائز ہے۔اسی وجہ سے مصنوعی طور پر بال لگانے،دانتوں میں فاصلہ پیدا کرنے، بھنویں باریک کرنے کی احادیث میں ممانعت آئی ہے اورا سے خدائی تخلیق میں تبدیلی اور موجب لعنت قرار دیا گیا ہے۔اس لیے محض فیشن اور زینت کی غرض سے جسم کے کسی حصہ کی سرجری جائز نہیں ہے البتہ جسم میں کوئی عیب ہو اور کوئی عضو عام فطرت کے خلاف ہو مثلا انگلیاں پانچ کے بجائے چھ ہوں تو اس زائد انگلی کو آپریشن کے ذریعے جسم سے علیحدہ کیا جاسکتا ہے۔