طلاق کے بعد کے حقوق
سوال: میری بیٹی کو اس کے شوہر نے طلا ق دے دی ہے جبکہ اس کا ایک بیٹا بھی ہے جو ایک سال کا ہے۔اب سوال یہ ہے کہ مہر اور جہیز اور خرچے وغیرہ کے متعلق کیا احکامات ہیں؟رضی الدین،آزاد کشمیر
جواب:۱۔مطلقہ کو عدت کا نفقہ ملے گا۔۲۔مہر کی ادائیگی بھی شوہر پر واجب ہے۔۳۔جہیز کا سامان بھی مطلقہ کو واپس ملنا چاہیے۔۴۔سات سال تک بیٹے کی پرورش وتربیت کا حق بھی ماں کو ہے البتہ باپ کو ملنے اور ملاقات کا حق رہے گا ۔سات کے بعد بچہ باپ کی کفالت میں آجائے گا۔ اگر ماں کسی ایسے شخص سے نکاح کرلیتی ہے جو بچہ کے لیے اجنبی ہو تو حق پرورش نانی کو منتقل ہوجائے گا اور اگرنانی نہ ہو تو دادی کو حق پرورش حاصل ہوجائے گا۵۔اگر شوہر نے رجعی طلاق دی ہے تو عدت ختم ہونے کی تاریخ سے اور اگر بائن طلاق دی ہے تو طلاق کے دن سے ماں کو بچے کے باپ سے دودھ پلانے کی اجرت وصول کرنے کا حق ہے۔۶۔ماں زیر پرورش بچے کی پرورش کی اجرت بھی اپنے سابقہ شوہر سے وصول کرسکتی ہے۔۷۔بچے کی ضروریات کا خرچ بھی اس کے باپ کے ذمہ لازم ہے۔۸۔اگر بچے یا اس کی والدہ کے پاس ذاتی مکان نہیں ہے تو بچے کو رہائش فراہم کرنا جس میں مطلقہ اپنے بچے کے ساتھ رہ سکے،باپ کی ذمہ داری ہے۔۹۔اگر بچہ خادم کا محتاج ہے تو خادم کی فراہمی بھی اس کے والد کے ذمہ ہے۔