امام سے عناد کی وجہ سے ناسمجھ بچوں کو مسجد لانا



سوال

اگر کوئی شخص امام مسجد سے عناد اور اپنی انا برقرار رکھنے کیلئے ایسے بچوں کو مسجد میں لاتا ھو جن کی وجہ سے تمام مقتدیوں کی نماز میں خلل پڑتاھو تو ایسے شخص کا اسلام میں کیا حکم ھے؟ برائے مہربانی کتب معتمدہ کے حوالے سے جواب دیں؟ عناد اور انا کے الفاظ میں نے اسلئے استعمال کئے کہ بعض لوگ امام کی بات ماننے کو اپنی انا اور عزت کے خلاف خیال کرتے ہیں۔ اگرچہ اپنے اس فعل کی خرابی انہیں معلوم ھو۔


جواب

حدیث شریف میں ہے کہ بچوں اور پاگلوں کو مسجف سے دور رکھو۔اس بناء پرجو بچے بہت کم سن اور ناسمجھ ہوں ان کو مسجد لانا جائز نہیں۔اگر امام کے لیے دل میں کینہ ہو تو یہ الگ گناہ ہے اور اگر نیت امام کو تنگ کرنے کی ہو تو ایذاء مسلم کا گناہ بھی ہے۔الغرض مذکورہ شخص کا عمل کئی گناہوں پر مشتمل ہے۔