نکاح کا وکیل کسی اور کو وکیل نہیں بناسکتا
سوال
ایک شخص ایک بہن یا قریبی عزیزہ سے کہتا ہے کہ تمہارا نکاح فلاں بن فلاں لڑکے سے کردوں یا یوں پوچهتا ہے کہ مجهے اجازت دو کہ تمہارا نکاح فلاں سے کردوں اور پهر قاضی سے آکر کہتا ہے کہ آپ نکاح پڑهادیں میری طرف سے اجازت ہے.اس طریقے سے نکاح کا کیا حکم ہے.
جواب
جوشخص نکاح کا وکیل ہو وہ کسی دوسرے کو نکاح کا وکیل نہیں بناسکتا.اگر وہ بنالیتا ہے تو فضولی کا کیا ہوا نکاح کہلائے گا.اس لئے آپ نے جو صورت پوچهی ہے اس میں نکاح فضولی کا نکاح ہے.جس کا حکم یہ ہے کہ نکاح کے بعد اگر لڑکی اپنے قول یا فعل سے اجازت دے دے گی تو نکاح نافذ ہوجائے گا اور اگر اجازت نہ دے تو نکاح باطل اور کالعدم ٹهہرے گا