کرنسی وقف ہو تو اس کا استعمال کس طرح کیا جائےگا



سوال

ایک صاحب نے ایک لاکھ روپے وقف کیے اب سوال یہ ہے کہ وہ روپے کن لوگوں کو اور کس  تناسب سے تقسیم کیے جائیں گے


جواب

واقف نے جن لوگوں پر وقف کیا ہے ان ہی لوگوں کو کرنسی سے فائدہ اٹھانے کا حق ہے اور اگر واقف نے کسی کو متعین نہیں کیا ہے تو غرباء اور مساکین اس کا مصرف ہوں گے البتہ کرنسی تقسیم نہیں کی جائے گی بلکہ یا تو کرنسی بطور قرض فقراء کو دی جائےگی یا اسے تجارت میں لگا اس کا نفع لوگوں پر تقسیم کیاجائے گا۔فقہاء جب لکھتے ہیں کہ نقود کا وقف جائز ہے تو اس سے مراد یہی ہوتا ہے کہ نقود کا نفع فقراء پر مصرف کیا جائےگا۔