وقف کے اہل اشخاص



سوال

میرے والد نے اپنی زمین ایک خانقاہ کو وقف کردی ہے حالانکہ وہ زمین خانقاہ سے دور بھی ہے اور والد صاحب اس کے علاوہ بھی جائیداد راہ خدا میں دے سکتے تھے کیا اولاد کو اعتراض ہو تو وقف درست ہوجاتا ہے ؟


جواب

ہر وہ شخص جوآزاد ہو ،عاقل ہو،بالغ ہو،موقوفہ شی کا بوقت وقف جائز طور پر شرعی مالک ہو اور اس پر قرضہ کی وجہ سے یا حماقت ونادانی کی وجہ عدالتی بندش عائد نہ ہو اور جس مقصد کےلیے وقف ہو وہ حقیقت میں بھی اور وقف کرنے والے کے عقیدے میں بھی کارخیر ہوتو ایسا شخص اپنی کل یابعض جائیداد مذہبی یا رفاہی وفلاحی کاموں کےلیے وقف کرسکتا ہے ،اس لیے آپ کے والد کا کیا ہوا وقف جائز اور نافذ ہے اور آپ کا اعتراض بے جا اور بے محل ہے۔