ماں شریک بہن بھائیوں کا وراثتی حصہ
سوال
ایک شخص کاانتقال ہوا اور اس کا ایک ماں شریک بھائی اور ایک ماں شریک بہن تھی لہذا بھائی کو ڈبل اور بہن کو سنگل حصہ دیا گیا جیسا کہ اصول ہے تو کیا اسطرح درست نہیں ؟
جواب
ماں شریک بہن یا بھائی اگر ایک ہی ہو تو اس کو چھٹا حصہ ملتا ہے اور اگر دو ہوں تو ان کو ایک تہائی ملتا ہے اور ان کے درمیان برابر تقسیم ہونا ہے اس لیے ماں شریک بہن بھائیوں کے درمیان برابر برابر تقسیم کرنی چاہیے تھی۔