پوائنٹس حاصل کرنے کے لیے گیم آگے کسی بھیجنا



سوال

موبائل اور انٹر نیٹ پر گیم کھیلنے کا شرعی حکم : انٹر نیٹ ، موبائل اور کمپیوٹر پر گیم کھیلنے سے اگر فرائض میں غفلت لازم آتی ہو تو یہ کھیل ناجائزاور حرام ہوگا اور اگر واجب میں غفلت لازم آتی ہو تو مکروہ تحریمی ہوگا ،ا ور اگر سنن و مستحبات میں کوتاہی لازم آتی ہو تو مکروہ تنزیہی ہوگا، کیونکہ کہ ہر وہ کام جو ترک فرض کا ذریعہ بنے وہ حرام اور جو ترک واجب کا ذریعہ بنے وہ مکروہ تحریمی اور جو ترک سنن ومستحبات کا ذریعہ بنے وہ مکروہ تنزیہی ہے ۔ حضرت اس میں جو یہ بات لکھی ھے” ہر وہ کام جو ترک فرض کا ذریعہ بنے وہ حرام اور جو ترک واجب کا ذریعہ بنے وہ مکروہ تحریمی وغیرہ ” اس کا حوالہ عربی عبارت سے مل سکتا ھے ؟ اور کیا یہ درست ہے ” ہر وہ کام جو ترک فرض کا ذریعہ بنے وہ حرام اور جو ترک واجب کا ذریعہ بنے وہ مکروہ تحریمی وغیرہ ” اور بعض گیموں کے کھیلنے پر پوائنٹ ملتے ہیں لوگ اسے دوسروں کو بھیجتے ہے جس سے انکی گیم بھی فری ہو جایے ظاہرا یہ معاملہ بھی جائز محسوس نہیں ہو تا۔ برائے کرم مدلل جواب عنایت فرمائے


جواب

اصولی طور پر تو بات درست ہے کہ جو چیز ترک فرض کا باعث بنے اس میں مشغولیت حرام  وغیرہ چونکہ بدیہی سے بات ہے اس لیے عربی حوالہ مشکل ہے۔جن گیموں کو کھلینے سے پوائنٹ ملتے ہیں وہ شرط کے ساتھ آگے بھیجنا جائز ہیں جب کہ وہ گیم خلاف شرع نہ ہو ،مثلا ان میں تصاویر نہ ہوں اور وہ میوزک کی قباحت سے بھی خالی ہوں اور  پوائنٹس کے ملنے یا نہ ملنے میں جوے کی کوئی شکل نہ ہو اور وہ گیم مخرب اخلاق نہ ہو وغیرہ