اگر رکوع وسجدہ کرنے سے وضو ٹوٹتا ہو
سوال
میں بچپن سے قبض اور ریح کا مریض ھوں اب میری عمر تقریباً پچاس برس ھےکبھی معذوری کے درجے میں آ جاتا ھوں کبھی نھیں لیکن مستقل یھ مسئلہ رھتا ھے جب معذوری کے درجے میں نہیں رھتا جب بھی بڑی مشقّت سے نماز پڑھتا ھوں ریح کا تقاضا ہوتا رھتا ھے ضبط کرتا رھتا ھوں یہ کیفیت جماعت میں بڑی تکلیفدہ ھوتی ھے بعض اوقات پیٹ صحیح ھوتا ھے اور جماعت میں داخل ھونے کے بعد ریح کا تقاضا ھو جاتاھے چوںکہ ایسا اکثر ھوتا ھے اس لئے نماذ توڑ کر جماعت سے نکلنے میں بہت بار ھوتا ھے البتہ ایسی صورت میں بیٹھ کر اشارہ سے رکوع، سجدہ کرنے سے وضو ٹوٹنے سے بچ جاتا ھےکیا اسطرح نماز ھو جاءے گی یا بندہ کے لےء کیا حکم ھے؟
جیسا کہ عرض کیا بندہ کے ساتھ یہ مسئلہ وقتی نہیں برسوں کا ھے بعض اوقات بڑیجھنچھلاھٹ ھوتی ھے اور فکر ھوتی ھے کہ پتہ نہیں میں صحیح وضو سے نماز پڑھ رھا ھوں کہ نہیں ایک مفتی صاحب نے بتلایا تھا کہ اگر تنہا نماز باوضو پڑھ سکتے ھیں تو جماعت چھوڑ دیں لیکن زیادہ تکلیف جماعت میں شامل ھونے کے بعد ریح کے تقاضے کا ھے جو اکثر ھوتا ھے اور پھر بڑی مشکل سے ضبط کر کے نماز پوری کرتا ھوں
جواب
الجواب۔جماعت میں شمولیت کے بعد اگر ضبط کرکے نماز پوری کرلیں گے تو نماز ہوجائے گی مگر مکروہ ہوگی کیوں کہ حدیث میں اس کی ممانعت آئی ہے کہ انسان اس حالت میں نماز پڑھے کہ اسے پیشاب یا پاخانہ کاتقاضا ہو۔بہرحال فقہاء لکھتے ہیں کہ جب تقاضا شدید ہو اور دھیان اسی طرف مصروف ہو تو نماز مکروہ تحریمی ہوجاتی ہے۔ریح کا شدید تقاضا ہونے کے بعد اگر اشارے سے نماز پڑھتے ہیں یا کسی فرض کو چھوڑدیتے ہیں تو نماز ہی نہ ہوگی۔مثلا قیام فرض ہے اور آپ وضو کرکے دوبارہ جماعت کے ساتھ یا انفرادی طور پر قیام کے ساتھ نماز پڑھ سکتے ہیں مگر اشارے سے نماز مکمل کرلیتے ہیں اس طرح فرض چھوٹ جاتا ہے اورنمازنہیں ہوتی۔حاصل یہ ہے آپ رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھیں اور قیام وقعود کو ترک نہ کریں۔